کاش ہم کھل کے زندگی کرتے! محسن نقوی November 1 2013 کاش ہم کھل کے زندگی کرتے!عمر گزری ہے خودکشی کرتے!!بجلیاں اس طرف نہیں آئیںورنہ ہم گھر میں روشنی کرتےکون دشمن تری طرح کا تھا؟اور ہم کس سے دوستی کرتے؟بجھ گئے کتنے چاند سے چہرےدل کے صحرا میں چاندنی کرتےعشق اُجرت طلب نہ تھا ورنہہم ترے در پہ نوکری کرتےاس تمنا میں ہو گئے رسواہم بھی جی بھر کے عاشقی کرتےحُسن اس کا نہ کھل سکا محسنتھگ گئے لوگ شاعری کرتےمحسن نقوی Tag(s) : #Ghazal, #Mohien Naqvi, #Urdu Poetry, #Pakistan, #Karachi