یا رب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے جو قلب کو گرما دے جو روح کو تڑپا دے پھر وادی فاران کے ہر ذرہ کو چمکا دے پھر شوق تماشا دے پھر ذوق تقاضا دے... محروم تماشا کو پھر دیداہ بےنا ہے دیکھا ہے جو کچھ میں نے اوروں کو بھی دکھلا دے بھٹکے ہوئے آہو کو پھر سوئے حرم...
Read moreاقتباس از طلوع اسلام - علامہ اقبال
اقتباس از طلوع اسلام - علامہ اقبال===========================تو راز کن فکاں ہے، اپنی آنکھوں پر عیاں ہو جا خودی کا راز داں ہو جا، خدا کا ترجماں ہو جا...ہوس نے کر دیا ہے ٹکڑے ٹکڑے نوع انساں کو اخوت کا بیاں ہو جا، محبت کی زباں ہو جا یہ ہندی، وہ خراسانی،...
Read moreنچے قد کے " بونے" لوگ ! "
نچے قد کے " بونے" لوگ ! " "لب پر میٹھے میٹھے بول دل میں کینہ ، بُغض ، ریا نیت میں ازلوں سے کھوٹ لفظوں کا بیوپار کریں مطلب ھو تو پیار کریں جھوٹے دعوے یاری کے شُعبدے ھیں مکاری کے وقت پڑے تو کُھلتے ھیں اُونچے قد کے "بونے" لوگ !!
Read moreرِزق
سڑک کے کنارے کھمبے پر چپکے کاغذ پر لکھا ہوا تھا میرے پچاس روپے گم ہو گئے ہیں، جس کو ملیں وہ میرے گھر واقع فلاں گلی پہنچا دے، میں ایک بہت ہی غریب اور بوڑھی عورت ہوں، میرا کوئی کمانے والا نہیں، روٹی خریدنے کیلئے بھی محتاج رہتی ہوں۔ ایک آدمی نے یہ تحریر...
Read moreایسے پاکیزہ سیرت لوگ پھر کہاں ملتے ہیں
قدرت اللہ شہاب کی تصنیف "شہاب نامہ" سے ایک اقتباس جس مقام پر اب منگلا ڈیم واقع ہے وہاں پر پہلے میرپور کا پرانا شہر آباد تھا_جنگ کے دوران اس شہر کا بیشتر حصہ ملبے کا ڈھیر بنا ہوا تھا_ایک روز میں ایک مقامی افسر کو اپنی جیپ میں بٹھائے اس کے گرد و نواح میں...
Read moreﺗﻮ ﻣﺼﯿﺒﺖ ﻣﯿﮟ ﻋﺠﺐ ﯾﺎﺩ ﺁﯾﺎ
ﺩﻝ ﺩﮬﮍﮐﻨﮯ ﮐﺎ ﺳﺒﺐ ﯾﺎﺩ ﺁﯾﺎ ﻭﮦ ﺗﺮﯼ ﯾﺎﺩ ﺗﮭﯽ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﺁﯾﺎ ﺁﺝ ﻣﺸﮑﻞ ﺗﮭﺎ ﺳﻨﺒﮭﻠﻨﺎ ﺍﮮ ﺩﻭﺳﺖ ﺗﻮ ﻣﺼﯿﺒﺖ ﻣﯿﮟ ﻋﺠﺐ ﯾﺎﺩ ﺁﯾﺎ ﺩﻥ ﮔﺰﺍﺭﺍ ﺗﮭﺎ ﺑﮍﯼ ﻣﺸﮑﻞ ﺳﮯ ﭘﮭﺮ ﺗﺮﺍ ﻭﻋﺪۂ ﺷﺐ ﯾﺎﺩ ﺁﯾﺎ ﺣﺎﻝِ ﺩﻝ ﮨﻢ ﺑﮭﯽ ﺳُﻨﺎﺗﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺟﺐ ﻭﮦ ﺭُﺧﺼﺖ ﮨﻮﺍ ﺗﺐ ﯾﺎﺩ ﺁﯾﺎ ﺗﯿﺮﺍ ﺑﮭﻮﻻ ﮨﻮﺍ ﭘﯿﻤﺎﻥِ ﻭﻓﺎ ﻣﺮ ﺭﮨﯿﮟ ﮔﮯ ﺍﮔﺮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ...
Read moreاک شخص اندھیروں میں اجالوں کی طرح تھا
پتھر تھا مگر برف کے گالوں کی طرح تھا اک شخص اندھیروں میں اجالوں کی طرح تھا خوابوں کی طرح تھا نہ خیالوں کی طرح تھا وہ علم ریاضی کے سوالوں کی طرح تھا الجھا ہوا ایسا کہ کبھی حل نہ ہو سکا سلجھا ہوا ایسا کہ مثالوں کی طرح تھا وہ مل تو گیا تھا مگر اپنا ہی مقدر...
Read moreMadinah ka Shaheed by Javed Chudhary
ﯾﮧ ﮐﺎﻟﻢ ﺟﺎﻭﯾﺪ ﭼﻮﮨﺪﺭﯼ ﮐﺎ ﻟﮑﮭﺎ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮑﻮ 1997 - 98 ﮐﺎ ﺑﮩﺘﺮﯾﻦ ﮐﺎﻟﻢ ﻗﺮﺍﺭ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ۔ ﯾﮧ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺮﺣﻮﻡ ﺣﮑﯿﻢ ﺳﻌﯿﺪ ﻧﮯ ﺳﻨﺎﯾﺎ ﺗﮭﺎ،ﻣﺠﮭﮯ ﺁﺝ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﮔﺮﻡ ﺳﮧ ﭘﮩﺮ ﯾﺎﺩ ﮨﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﻤﺪﺭﺩ ﺩﻭﺍﺧﺎﻧﮧ ﺭﺍﻭﻟﭙﻨﮉﯼ ﻣﯿﮟ ﺣﮑﯿﻢ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﮯ ﮐﻤﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﺗﮭﺎ، ﻣﺮﺣﻮﻡ ﺧﻼﻑِ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﺗﮭﮑﮯ ﺗﮭﮑﮯﺳﮯ...
Read moreزندہ رہیں تو کیا ہے جو مر جائیں ہم تو کیا
زندہ رہیں تو کیا ہے جو مر جائیں ہم تو کیا دنیا سے خاموشی سے گزر جائیں ہم تو کیا ہستی ہی اپنی کیا ہے زمانے کے سامنے اک خواب ہیں جہاں میں بکھر جائیں ہم تو کیا اب کون منتظر ہمارے لئے وہاں شام آگئی ھے لوٹ کے گھر جائیں ہم تو کیا دل کی خلش تو ساتھ رہے گی تمام...
Read more